کتاب: آسان حج و عمرہ مع زیارات مدینہ - صفحہ 35
جائے اور آئندہ یہ گناہ نہ کرنے کا پختہ عزم و ارادہ ہو۔ اور ہر ممکن کوشش کرکے اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچا جائے۔ حاجی صاحب کوچاہیے کہ سفرسے قبل دین کی تعلیم حاصل کر لے،خصوصاً عقیدہ کے مسائل سیکھ لے۔ اس لیے کہ اگر عقیدہ میں ذرا بھر بھی شرک کی آمیزش ہوگئی تو تمام اعمال ضائع ہوجائیں گے۔ جیساکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَقَدِمْنَآ اِِلٰی مَا عَمِلُوْا مِنْ عَمَلٍ فَجَعَلْنٰہُ ہَبَآئً مَّنْثُورًا ﴾ (الفرقان۲۳) ’’اور انہوں نے جو جو اعمال کیے تھے ہم نے ان کی طرف بڑھ کر انہیں پراگندہ ذروں کی طرح کر دیا۔‘‘ ٭ حاجی کو چاہیے کہ سفر حج پر نکلنے سے پہلے لوگوں کے حقوق خصوصاً مظالم کو ادا کردے۔ اور کسی کے حق کا بوجھ اپنے کندھوں پر نہ لے کر جائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے