کتاب: آسان حج و عمرہ مع زیارات مدینہ - صفحہ 204
ہوئے فرمایا: ’’اے اللہ!گواہ رہنا، اے اللہ!گواہ رہنا، گواہ رہنا ۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ یہ کلمات دہرائے۔ پھر اذان اور اقامت ہوئی؛ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر کی نماز پڑھائی؛ پھر اقامت ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عصرکی نماز پڑھائی۔ اور ان دونوں نمازوں کے درمیان اور کوئی نماز نفل وسنن وغیرہ نہیں پڑھی۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سوار ہو کر موقف میں آئے اور آپ نے اپنی اونٹنی قصوی کا پیٹ پتھروں کی طرف کردیا جو کہ جبل رحمت کے دامن میں بچھے ہوئے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم جبل المشاہ کو سامنے لے کر قبلہ کی طرف رخ کر کے کھڑے ہو گئے۔اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم دیر تک کھڑے رہے یہاں تک کہ سورج غروب ہونے لگا اور کچھ زردی جاتی رہی یہاں تک کہ سورج کی ٹکیہ غروب ہو گئی۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے