کتاب: آسان حج و عمرہ مع زیارات مدینہ - صفحہ 202
نے اپنی اونٹنی قصوی کو تیار کرنے کا حکم فرمایا۔ اور بطن ِوادی میں آ کر لوگوں کو خطبہ ارشاد فرمایا۔آپ نے فرمایا :’’ تمہارا خون اور تمہارا مال ایک دوسرے پر اسی طرح حرام ہے جس طرح یہ آج کا دن یہ مہینہ اور یہ شہر حرام ہیں ۔ آگاہ رہو کہ زمانہ جاہلیت کے کاموں میں سے ہر چیز میرے قدموں کے نیچے پامال ہے۔اورزمانہ جاہلیت کے خون معاف کرتا ہوں اور پہلا خون ابن ربیعہ بن حارث کا خون ہے۔ جو کہ بنو سعد میں دودھ پیتا بچہ تھا جسے ہذیل نے بنو سعد سے جنگ کے دوران قتل کر دیا تھا۔ اور جاہلیت کے زمانہ کا سود بھی پامال کردیا گیا ہے اور میں سب سے پہلے اپنے چچا عباس بن عبدالمطلب کا سود معاف کرتا ہوں ۔ تم لوگوں نے عورتوں کو امانت کے ساتھ حاصل کیا ہے اور تم نے اللہ کے حکم سے ان کی شرم گاہوں کو حلال سمجھاہے اور تمہارے لیے ان پر یہ حق