کتاب: آسان حج و عمرہ مع زیارات مدینہ - صفحہ 195
لوگوں کا ہجوم تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے ساتھ تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآن نازل ہورہا تھا؛ جس کی مراد آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی زیادہ جاتنے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم جو عمل کرتے تھے؛ تو ہم بھی وہی عمل کرتے تھے۔اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے توحید کے ساتھ تلبیہ کے کلمات پر اضافہ پڑھا: ((لبیک اللہم لبیک لبیک لا شرِیک لک لبیک ِإن الحمدوالنِعمۃ لک والملک لا شرِیک لک)) اور لوگوں نے بھی اسی طرح تلبیہ پڑھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان تلبیہ کے کلمات پر اضافہ نہیں فرمایا؛ رسول صلی اللہ علیہ وسلم تلبیہ کے کلمات ہی پڑھتے رہے۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ہم نے صرف حج کی نیت کی تھی اور ہم عمرہ کو نہیں پہچانتے تھے یہاں تک کہ جب ہم بیت اللہ آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجر اسود کا استلام فرمایا اور طواف کے پہلے تین چکروں