کتاب: آسان حج و عمرہ مع زیارات مدینہ - صفحہ 184
مسئلہ :… نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی آخری آرامگاہ کے درودیوار یا جالیوں اور پوری مسجد نبوی کے کسی بھی حِصّہ کو تبرّک کی نیّت سے چُھونا، پھر ہاتھوں کو چہرہ اور سینے پر پھیرنا اور چومنا ثابت نہیں ہے۔ امام غزالی،ابن تیمیہ،امام نووی،ابن قدامہ،ملّاعلی قاری، شیخ عبدالحق دہلوی( دیوبندی) اور مولانا احمد رضا خان (بریلوی) نے بھی ان امور کو منع قرار دیا ہے۔(احیاء علوم الدین غزالی ۱/۲۴۴، المغنی ۳/۵۰۰۔ فتاویٰ ابن تیمیہ ۲۶/۹۷، احکام شریعت فاضل بریلوی حصہ سوم) مسئلہ :…قبر شریف کے پاس شور پیدا کرنا یا طویل عرصہ تک رک کر شور کا باعث بننا بھی درست نہیں ، کیونکہ یہ ادب گاہِ عالَم ہے اور یہاں آوازوں کو پست رکھنا ضروری ہے۔ صلوٰۃ و سلام سے فارغ ہوجائیں تو قبلہ رو ہو کر دعائیں