کتاب: آسان حج و عمرہ مع زیارات مدینہ - صفحہ 179
صورت میں اس پر دوبارہ حج فرض ہوگا۔ مسئلہ:…بچوں کے والدین یا حج کرانے والوں کو چاہیے کہ میقات پر احرام سے لے کرآخر تک تمام مناسک انھیں اپنے ساتھ ساتھ پورے کروائیں ۔ اگر بچے رمی کرنے کے قابل نہ ہو ں تو ان کی طرف سے خود رمی کردیں ۔ ناسمجھ بچوں سے احرام کے آداب پورے کروائیں ،انھیں خوشبو نہ لگائیں ،انکے بال یا ناخن نہ کاٹیں اور اگر وہ کسی معاملہ میں کوئی کمی بیشی کردیتے ہیں تو ان پر کوئی دم یا گناہ نہیں ہے۔ مسئلہ :… سمجھدار بچے کواحرام باندھیں اورانہیں چاہیے کہ وہ اپنی نیت بھی خود کریں ۔جبکہ ناسمجھ بچے کو معمول کے لباس (خواتین کی طرح)میں رکھ کر اسے احرام کے حکم میں داخل کردیا جائے، لیکن افضل واحوط احرام باندھنا ہی ہے۔ایسے بچے کی طرف سے نیت اس کا ولی کرے گا۔ (سبل السلام ۱/۲/۱۸۱)