کتاب: آسان حج و عمرہ مع زیارات مدینہ - صفحہ 177
ہوسکتی ہے۔ (بخاری ومسلم) طواف ِوداع میں نہ رمل ہے نہ احرام ہے،نہ اضطباع اور نہ ہی اس کے ساتھ سعی ہے۔طواف کریں ،دورکعتیں پڑھیں اورروانہ ہوجائیں ۔ حرم شریف سے الٹے پاؤں باہر نکلنا سراسر خانہ ساز فعل ہے۔ [مناسک الحج والعمرہ ص۴۳] طواف وداع کی غلطیاں : بعض لوگ مکہ سے نکلنے سے ایک لمبا وقت پہلے ہی طواف کرلیتے ہیں ۔اوریہ سمجھتے ہیں کہ یہ طواف وداع ہے۔حالانکہ طواف وداع کا مطلب یہ ہے کہ مکہ سے نکلتے ہوئے آپ کا سب سے آخری کام بیت اللہ کا طواف ہونا چاہیے۔ اس کے بعد نہ ہی ایک ریال کی خریدی کی جاسکتی ہے اور نہ ہی کوئی دوسراکام۔ ہاں گاڑی کا انتظار کرتے ہوئے اگر نماز کا وقت ہوجائے یا کھانے کا وقت ہوجائے تو