کتاب: آسان حج و عمرہ مع زیارات مدینہ - صفحہ 174
چھوڑتے وہیں مغرب ہوگئی تو اس پر کوئی حرج نہیں ؛ یہ جاسکتا ہے۔ لیکن اس کے برعکس اگر مغرب تک جانے کا پروگرام ہی نہیں تھا؛ تواب نہیں جاسکتا۔بلکہ اگلے دن ۱۳ ذوالحج کی رمی کرنا ضروری ہو گا ہے اس کے بعد ہی جائے گا۔جمہور علماء کا یہی مسلک ہے۔ (المغنی۳/۴۰۷) مسئلہ :…بچے،بوڑھے،بیمار اور معذور اگررمی کرنے کے قابل نہ ہوں تو وہ وکیل مقرر کرسکتے ہیں ۔وکیل پہلے خود اپنی سات کنکریاں ایک ایک کرکے مارے،پھر مؤکِّل کی طرف سے مارے۔ مسئلہ :…وکیل ایک ہی جمرہ کے پاس کھڑے کھڑے پہلے اپنی طرف سے سات کنکریاں مارے،اور پھر اپنے مؤکل کی طرف سے۔ ایسے ہی دوسرے اور تیسرے جمرہ کے پاس بھی کرے۔ علیحدہ علیحدہ چکر لگانے کی ضرورت نہیں ۔