کتاب: آسان حج و عمرہ مع زیارات مدینہ - صفحہ 127
یا اجر کا کام نہیں )۔ ٭ بعض لوگوں کا یہ اعتقاد رکھنا کہ حجر اسود بذات خود نفع بخش ہے، اسی لیے بہت سارے لوگوں کو آپ ایسا پائیں گے کہ جب وہ حجر اسود کو چھوتے ہیں تو اپنے ہاتھوں کو باقی جسم پر پھیرتے اور مسح کرتے ہیں اور ان کے ساتھ جو ان کے بچے ہوتے ہیں ان کے جسم پر بھی پھیرتے ہیں حالانکہ یہ سب جہالت اور گمراہی ہے، نفع ونقصان صرف اللہ وحدہ لا شریک کی جانب سے ہے۔ امیرالمومنین عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا تھا کہ:’’بے شک میں جانتا ہوں کہ تو صرف ایک پتھر ہے نفع ونقصان نہیں پہنچا سکتا ہے، اگر میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو تجھے بوسہ دیتے ہوئے نہ دیکھا ہوتا تو میں تجھے کبھی بوسہ نہ دیتا۔‘‘ ٭ بعض حضرات مقام ابراہیم علیہ السلام پر ہی دو نفل پڑھنا