کتاب: آسان حج و عمرہ مع زیارات مدینہ - صفحہ 125
اگر طواف کرنے والا اپنے رب سے انہی چیزوں کے بارے میں دعا کرتا جس کا وہ ارادہ کیے ہوئے ہو اور اس کو جانتا ہو تو یہ اس کے لیے نفع بخش اور بہتر ہوتا اور اپنی مراد کو بھی پہنچ جاتا اور اس میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع بھی ہوتی۔
٭ طواف کرتے ہوئے حجر اسماعیل(حطیم)کے اندرسے گزرناغلط ہے۔
٭ پورے طواف میں رمل کرنا بھی غلطی ہے۔ رمل صرف پہلے تین چکروں میں ہے۔ اس کے بعد عام چال چلناہے۔
٭ حجر اسود کو بوسہ دینے کے لیے دھکم پیل کرنا اور بھیڑلگانا۔ یہ بھی ناجائز ہے۔ مسلمان کا اکرام واجب ہے اور بوسہ دینا سنت۔
٭ بعض طواف کرنے والے کعبہ کی ساری دیواروں کو چھوتے اور بوسہ دیتے ہیں ۔ جب کہ صرف دو جگہوں کو