کتاب: آسان حج و عمرہ مع زیارات مدینہ - صفحہ 124
٭ ایسے ہی بعض حضرات اونچی اونچی آواز میں اور اجتماعی طور پر دعائیں کرتے جاتے ہیں ۔ اس کی بھی شریعت میں کوئی دلیل نہیں ۔ بلکہ اتنا اونچا پکارنے میں دوسرے حجاج کو بھی تکلیف ہوتی ہے۔ انسان کو چاہیے کہ اپنی اپنی دعا کرتا رہے۔ اگر عربی زبان میں دعائیں یاد نہیں تو اپنی زبان میں ہی دعا کرلے۔
٭ ایک غلطی یہ بھی ہے جس کا ارتکاب بعض طواف کرنے والے کرتے ہیں کہ لکھی ہوئی دعاؤں کو اپنے ہاتھ میں لے کر پڑھتے ہیں اور ان کے معانی کو نہیں جانتے، بسا اوقات اس میں طباعت کی غلطی کی وجہ سے معنی بدل جاتا ہے اور طواف کرنے والا اپنے لیے ہی بددعا کر بیٹھتا ہے اور اس کو اس کا شعور نہیں ہوتا، یہ تعجب خیز چیز بہت سننے میں آتی ہے۔