کتاب: آسان حج و عمرہ مع زیارات مدینہ - صفحہ 12
سَبِیْلًا وَ مَن کَفَرَ فَإِنَّ اللّٰہ غَنِیٌّ عَنِ الْعٰلَمِیْنَ﴾ (آل عمران: ۹۷)
’’ اور لوگوں پر اللہ تعالیٰ کا حق ہے کہ جو اس گھر تک جانے کا مقدور رکھے وہ اُس کا حج کرے اور جو اُس کے حکم کی تعمیل نہ کرے گا تو اللہ تعالیٰ بھی اہلِ عالم سے بے نیاز ہے۔‘‘
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
((خُذُوْا عَنِّیْ مَنَاسِکَکُمْ))
’’مجھ سے اپنے مناسک(مسائل واحکامِ حج وعمرہ) سیکھ لو۔‘‘
حج اسلام کے ارکان میں سے پانچواں اور اہم ترین رکن ہے۔ اس پر بہت ہی بڑے اجر و ثواب کابیان احادیث مبارکہ میں ہوا ہے۔ جس انسان کا حج حجِ مبرور ہوجاتا ہے اس کے سابقہ گناہ ایسے معاف ہوجاتے ہیں جیسے جب وہ اپنی ماں سے پیدا ہوا تھا تو اس کا کوئی گناہ نہیں تھا۔