کتاب: آسان حج و عمرہ مع زیارات مدینہ - صفحہ 115
مسئلہ :… سب سے پہلے حجر اسود کے سامنے آئیں اور بِسْمِ اللّٰہِ وَاللّٰہُ اَکْبَرُیا صرف اللّٰہُ اَکْبَرُکہتے ہوئے اسے بوسہ دیں اور طواف شروع کر دیں ۔ اور اگر بوسہ نہ دے سکیں تو ہاتھ یا چھڑی لگا کر اسے بوسہ دے لیں ۔ (بخاری ومسلم)
اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو دور سے ہی تکبیر کہتے ہوئے اشارہ ( استلام )کریں اور طواف شروع کر دیں ۔ صرف اشارے کی شکل میں ہاتھ کو بوسہ دینا ثابت نہیں ہے۔یہ عمل طواف ہرچکر میں ہر مرتبہ دہرائیں ۔(متفق علیہ)
توضیح:… اگرحجرہ اسود پر ہجوم ہو تو بوسہ دینے کے لیے دھکم پیل اور زور آزمائی جائز نہیں ۔ بوسہ دینے کے لیے کمزوروں کو تکلیف نہیں دینی چاہیے۔بوسہ دینا سنت ہے مسلمان کا اکرام واجب اور اسے اذیت دینا حرام ہے۔ لہٰذا