کتاب: آل رسول و اصحاب رسول رضی اللہ عنہم ایک دوسرے کے ثنا خواں - صفحہ 7
اگلے صفحات میں آلِ رسول کی طرف سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی تعریف و توصیف اور صحابہ کرام کی طرف سے آلِ رسول رضی اللہ عنہم کی تعریف و توصیف کے سلسلے میں نصوص پیش کیے جا رہے ہیں ، جس سے واضح طور پر یہ بات معلوم ہو جائے گی کہ آل اور اصحاب اپنے دلوں میں ایک دوسرے کے لیے محبت و مودت اور عزت رکھتے تھے، ایسا کیوں نہ ہو؟ جب کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے سامنے ہر وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آلِ بیت کے سلسلے میں ’’غدیر خم‘‘ مقام (مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک جگہ) پر کی گئی وصیت رہتی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اپنے گھر والوں کے سلسلے میں تم کو میں اللہ کی یاد دلاتا ہوں ، اپنے گھر والوں کے سلسلے میں تم کو میں اللہ کی یاد دلاتا ہوں ۔‘‘ آپ نے یہ بات تین مرتبہ کہی۔ [1] اسی طرح اہل بیت بھی اس بات سے واقف تھے اور ان کی نگاہوں کے سامنے یہ بات تھی کہ صحابہ کرام نے دین کی مدد کی، اسلام کے خاطر اپنے ملک کو چھوڑا، اپنے اہل و اعیال اور گھر والوں کو ترک کر دیا، اس کا مقصد صرف یہ تھا کہ دین کو سربلند کریں اور تمام جہانوں کے پروردگار کی طرف سے بھیجے ہوئے رسول کی تائید اور تعاون کریں ۔ اللہ ہم کو اور تم کو سبھوں کو آل و اصحاب کی محبت عطا فرمائے، ان کی بہترین اقتدا کی توفیق عطا فرمائے اور ہم کو ان کے ساتھ اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت میں فردوس اعلیٰ میں جمع فرمائے… آمین۔
[1] صحیح مسلم: ۲۴۰۸، باب فضائل علی بن ابی طالب