کتاب: آل رسول و اصحاب رسول رضی اللہ عنہم ایک دوسرے کے ثنا خواں - صفحہ 61
نہیں دیا ہے، پھر انہوں نے حسن رضی اللہ عنہ کو چار ہزار انعام میں دیا تو انہوں نے قبول کیا۔ [1]
ابن عساکر نے عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہما کے سلسلے میں سیّدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی تعریف نقل کی ہے: عبدالملک بن مروان نے کہا ہے کہ میں نے اپنے والد سے سنا کہ انہوں نے کہا: میں نے معاویہ رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا: بنو ہاشم دو افراد ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جو ہر بھلائی اور خیر کے حامل ہیں اور عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ جو ہر شرافت کے اہل ہیں ، نہیں ، اللہ کی قسم! کسی نے بھی کسی قسم کے شرف کی طرف سبقت نہیں کی مگر وہ اس سے آگے نکل گئے، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طاق سے ہیں ، اللہ کی قسم! عزت کسی جگہ اتری اور وہاں تک کوئی پہنچ نہیں سکا تو عبداللہ اس کے بیچ میں پہنچ گئے۔
[1] سیر أعلام النبلاء: ۳/۲۶۹، محقق نے اس کی سند کو حسن کا درجہ دیا ہے۔