کتاب: آل رسول و اصحاب رسول رضی اللہ عنہم ایک دوسرے کے ثنا خواں - صفحہ 5
کتاب: آل رسول و اصحاب رسول رضی اللہ عنہم ایک دوسرے کے ثنا خواں
مصنف: مرکزالدراسات والبحوث
پبلیشر: دار المعرفہ
ترجمہ: عبد الحمید اطہر
پیش لفظ
((اِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ، نَحْمَدُہٗ وَ نَسْتَعِیْنُہٗ وَ نَسْتَغْفِرُہٗ وَ نَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ اَنْفُسِنَا، وَ مِنْ سَیِّئَاتِ اَعْمَالِنَا مَنْ یَّہْدِ اللّٰہُ فَہُوَ الْمُہْتَدُ وَ مَنْ یُّضْلِلْ فَلَا ہَادِيَ لَہٗ، وَ أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَ رَسُوْلُہٗ۔))
اللہ کے لیے تمام تعریفیں ہیں جو اپنی محکم کتاب میں فرماتا ہے:
﴿ وَالسَّابِقُونَ الْأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُم بِإِحْسَانٍ رَّضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ وَأَعَدَّ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي تَحْتَهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۚ ذَٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ﴾ (التوبہ:۱۰۰)
’’اور جو سابقین اولین مہاجرین اور انصار ہیں اور جنہوں نے اخلاص کے ساتھ ان کی پیروی کی، اللہ ان سے راضی ہوگیا، اور وہ اللہ سے راضی ہوگئے، اور اللہ نے ان کے لیے ایسے باغات تیار کر رکھے ہے جن کے نیچے سے نہریں بہتی ہیں ، جن میں وہ ہمیشہ ہمیش رہیں گے، یہ بہت بڑی کامیابی ہے۔‘‘
کیا اللہ تبارک و تعالیٰ کی تعریف سے بڑھ کر کسی کی تعریف ہوسکتی ہے اور اللہ کی رضا و خوشنودی کے بعد بھی کوئی رضا ہوسکتی ہے؟ بلکہ اللہ تعالیٰ نے اخلاص کے ساتھ صحابہ کی پیروی کو ہدایت اور اللہ کی رضا کی علامتوں میں شمار کیا ہے۔
یہ دعویٰ بے بنیاد اور تاریخ کی تحریف ہے کہ اصحابِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور آلِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ایک دوسرے کی دشمنی دل میں چھپائے ہوئے تھے، بلکہ وہ تو ایسے ہیں جس کو اللہ نے بیان کیا ہے:
﴿ أَشِدَّاءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ (الفتح: ۲۹)
’’وہ کافروں پر بڑے سخت اور آپس میں ایک دوسرے پر رحم کرنے والے ہیں ۔‘‘