کتاب: آل رسول و اصحاب رسول رضی اللہ عنہم ایک دوسرے کے ثنا خواں - صفحہ 41
تیسرا باب:
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اہل بیت رضی اللہ عنہم کے ثنا خواں
خلیفہ اوّل ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اہل بیت رضی اللہ عنہم کے ثنا خواں :
یہ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ہیں ، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رشتے داری کی تعریف اس کے مناسب کر رہے ہیں ، امام بخاری رحمہ اللہ نے روایت کیا ہے کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کہا: ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے رشتے کو جوڑنا میرے نزدیک میری رشتے داری کو جوڑنے سے زیادہ محبوب ہے۔‘‘ [1]
ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ان کے گھر والوں کے سلسلے میں خیال رکھو۔‘‘ [2]
مسند ابی یعلی میں عقبہ بن حارث سے روایت ہے کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عصر کی نماز پڑھی، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے چند دنوں کے بعد پیدل چلتے ہوئے نکلے تو حسن رضی اللہ عنہ کو بچوں کے ساتھ کھیلتے ہوئے دیکھا، آپ نے ان کو اپنے کندھے پر اٹھایا اور فرمایا:
((بِأَبِیْ شَبَیْہٌ بِالنَّبِیِّ، لَا شَبِیْہٌ بِعَلِیٍّ))
’’میرے والد کی قسم! نبی سے مشابہ ہے، علی سے مشابہ نہیں ہے۔‘‘
یہ سن کر حضرت علی رضی اللہ عنہ مسکرا رہے تھے۔ [3]
’’چند دنوں ‘‘ کے لفظ سے معلوم ہوتا ہے کہ بعض تاریخ کی کتابوں میں جو اس کا تذکرہ ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے بیعت نہیں کی اور انہوں نے چند مہینوں تک جماعت کو چھوڑ دیا،
[1] صحیح بخاری: باب مناقب قرابۃ رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم : ۳۷۱۲، بحار الانوار: ۴۳/۳۰۱۔
[2] صحیح بخاری: ۳۷۱۳، باب مناقب الحسن والحسین رضی اللّٰه عنہما ۔
[3] مسند ابی یعلی: ۳۸، محقق نے کہا ہے کہ یہ روایت صحیح ہے، اصل روایت بخاری میں ہے: ۳۵۴۲، کشف الغمۃ فی معرفۃ الائمۃ: ۲/۱۶۔