کتاب: آل رسول و اصحاب رسول رضی اللہ عنہم ایک دوسرے کے ثنا خواں - صفحہ 21
دوسراباب: اہل بیت، اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ثنا خواں اللہ تعالیٰ نے بندوں کے دلوں کو دیکھا تو تمام بندوں کے دلوں میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا دل سب سے بہترین پایا، پس ان کو اپنے لیے منتخب کیا اور اپنا پیغام دے کر مبعوث کیا، پھر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دل کے بعد بندوں کے دلوں کو دیکھا تو اصحاب رسول کے دلوں کو تمام بندوں کے دلوں میں بہترین پایا، پس ان کو اپنے نبی کے لیے وزیر بنایا، جو آپ کے دین کے خاطر جنگ کرتے ہیں ۔ [1] اللہ رب العزت نے آسمانوں کے اوپر سے ان کی تعریف کی ہے، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿ وَالسَّابِقُونَ الْأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُم بِإِحْسَانٍ رَّضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ وَأَعَدَّ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي تَحْتَهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۚ ذَٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ‎﴾‏ (التوبہ:۱۰۰) ’’اور جو سابقین اولین مہاجرین اور انصار ہیں اور جنہوں نے اخلاص کے ساتھ ان کی پیروی کی، اللہ ان سے راضی ہوگیا اور وہ اللہ سے راضی ہوگئے، اور اللہ نے ان کے لیے ایسے باغات تیار کر رکھے ہے جن کے نیچے سے نہریں بہتی ہیں ، جن میں وہ ہمیشہ ہمیش رہیں گے، یہ بہت بڑی کامیابی ہے۔‘‘ اس آیت میں صراحت ہے کہ اللہ مہاجرین، انصار اور ان تابعین سے راضی ہوگیا جو صحابہ رضی اللہ عنہم کی اخلاص کے ساتھ پیروی کریں ، اور اللہ نے ان کو عظیم کامیابی اور جنتوں میں ہمیشہ ہمیش رہنے کی بشارت دی ہے۔
[1] یہ قول عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، بعضوں نے اس کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کیا ہے، یہ قول مسند امام احمد میں ہے، حدیث: ۳۶۰۰، عجلونی نے ’’کشف الخفاء‘‘ میں موقوف روایت کو حسن کہا ہے اور البانی نے بھی ’’شرح العقیدۃ الطحاویۃ‘‘ میں اس کو حسن کہا ہے۔