کتاب: آل رسول واصحاب رسول رضی اللہ عنہم اجمعین ایک دوسرے پر رحم کرنے والے - صفحہ 6
صحابہ اور آپ کی اولاد شامل ہیں ، ان حدیثوں میں آل و اصحاب کے فضائل اور مقام و مرتبے کو بیان کیا گیا ہے۔
اسی طرح صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین سے روایت کردہ سبھی آثار سے بھی آل و اصحاب کے فضائل معلوم ہوتے ہیں ، جو اہل بیت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آیت سے فیض یاب ہوئے، وہ سب سے پہلے ان فضائل اور مقام و مرتبے میں شامل ہیں ۔
اس سے پہلے شائع ہونے والی کتاب ’’صحبت رسول اللہ‘‘ میں اس کا تفصیلی تذکرہ ہو چکا ہے، ان چند صفحات میں ہم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی آپسی رحم دلی کے بارے میں گفتگو کریں گے، ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم صحبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور اس کی فضیلت، آل اور اصحاب کے درمیان ہم آہنگی کے بارے میں گفتگو سے اکتاہٹ محسوس نہ کریں ، جن پر صرف ایمان لے آئے اور آپ کی صحبت اختیار کرنے سے اصحاب رسول نے ’’صحابی‘‘ کا لقب پایا، جنت میں ان صحابہ کا مقام و مرتبہ اور درجہ اعمال صالحہ اور سید المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جہاد کرنے کے اعتبار سے مختلف ہوگا، اسی طرح دنیا میں بھی صحابہ رضی اللہ عنہم کا مقام مہاجرین اور انصار ہونے اور ان کے بعد آنے والوں کے اعتبار سے مختلف ہے، ہر ایک سے اللہ نے جنت کا وعدہ فرمایا ہے، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
﴿ لَا يَسْتَوِي مِنكُم مَّنْ أَنفَقَ مِن قَبْلِ الْفَتْحِ وَقَاتَلَ ۚ أُولَٰئِكَ أَعْظَمُ دَرَجَةً مِّنَ الَّذِينَ أَنفَقُوا مِن بَعْدُ وَقَاتَلُوا ۚ وَكُلًّا وَعَدَ اللَّهُ الْحُسْنَىٰ ۚ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ ﴾ (الحدید: ۱۰)
’’تم میں سے وہ لوگ جنہوں نے فتح مکہ سے پہلے خرچ کیا اور دشمنوں کے خلاف جنگ کی، یہ لوگ ان لوگوں سے درجے میں بہت بڑھے ہوئے ہیں جنہوں نے فتح کے بعد خرچ کیا اور جنگ کی، اور ہر ایک سے اللہ نے جنت کا وعدہ کیا ہے، اور اللہ تمہارے اعمال سے باخبر ہے۔‘‘
جی ہاں ! ہر ایک کا ایک مقام ہے اور ان کو فضیلت حاصل ہے، ہمارے لیے ضروری