کتاب: آل رسول واصحاب رسول رضی اللہ عنہم اجمعین ایک دوسرے پر رحم کرنے والے - صفحہ 47
پھر اگر ان دونوں میں سے ایک جماعت دوسری جماعت پر زیادتی کرے تو تم اس گروہ سے جو زیادتی کرتا ہے لڑو، یہاں تک کہ وہ اللہ کے حکم کی طرف لوٹ آئے، اگر لوٹ آئے تو پھر انصاف کے ساتھ صلح کرو اور عدل کرو، بے شک اللہ انصاف کرنے والوں سے محبت رکھتا ہے، سارے مسلمان بھائی بھائی ہیں ۔‘‘
اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے جنگ کے باوجود ان لوگوں کو مومن کہا ہے، یہ آیت کریمہ بالکل واضح ہے، اس کی تشریح کی کوئی ضرورت نہیں ہے، پس یہ سب مومن ہیں ، چاہے ان کے درمیان جنگیں ہوئی ہوں ۔
اسی طرح اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿فَمَنْ عُفِيَ لَهُ مِنْ أَخِيهِ شَيْءٌ فَاتِّبَاعٌ بِالْمَعْرُوفِ﴾ (البقرہ: ۱۷۸)
’’ہاں جس کسی کو اس کے بھائی کی طرف سے کچھ معافی دے دی جائے اسے بھلائی کی اتباع کرنی چاہیے۔‘‘
یہ آیت قتل عمد کے سلسلے میں ہے، اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے قاتل اور مقتول کے اولیاء کے درمیان ایمانی اخوت کو ثابت کیا ہے، حالانکہ قاتل کا جرم بڑا سنگین ہے اور اللہ تبارک و تعالیٰ نے اس کی بڑی سخت سزا مقرر کی ہے، لیکن وہ ایمان کے دائرے سے نہیں نکلتا ہے، وہ مقتول کے اولیاء کے ایمانی بھائی ہے، اللہ فرماتا ہے:
﴿ إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ ﴾
’’سبھی مسلمان بھائی بھائی ہیں ۔‘‘
اس موضوع کے لیے الگ ہی کتاب تحریر کرنے کی ضرورت ہے، اللہ کی ذات سے امید ہے کہ جلد ہی یہ کتاب منظر عام پر آئے گی۔