کتاب: آل رسول واصحاب رسول رضی اللہ عنہم اجمعین ایک دوسرے پر رحم کرنے والے - صفحہ 30
تیسری بحث:
تعریف کی دلالت
محترم قارئین! کیا آپ نے کبھی اپنے گھر والوں اور رشتے داروں ، بلکہ اپنے گاؤ ں والوں میں سے چند لوگوں کے ساتھ دیار غیر میں زندگی گزاری ہے؟
کیا آپ نے ان لوگوں کے ساتھ یا اپنے دوستوں کے ساتھ کسی کیمپ میں چند دن گزارے ہیں ؟
محب محترم! کیا آپ نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ فقر و فاقہ اور ظلم و زیادتی کے ماحول میں زندگی گزاری ہے؟ ان تمام مواقف میں ساتھ رہنے والوں کے سلسلے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ وہ سب راحت اور تکلیف کے ساتھی تھے، بلکہ ان کے ساتھ سب سے بہتر انسان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم بھی تھے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ اور خصوصاً السابقون الاولون نے ان مواقف میں ایک ساتھ زندگی گزاری، جی ہاں ! ان کی اجتماعی زندگی مختلف ہے، جس کا ایک خاص رنگ اور چھاپ ہے، اس سے ہر وہ شخص واقف ہے جس نے سیرت کا مطالعہ کیا ہے، یا اس کو حبیب مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی سے تھوڑا بہت تعلق ہے۔
محب محترم! میرا خیال ہے کہ آپ ان سطروں کو پڑھ رہے ہیں اور میرے ساتھ تاریخ کی گہرائیوں میں منتقل ہو رہے ہیں ، جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں دارِ ارقم میں تھے اور دعوتی سرگرمیاں خفیہ طور پر انجام پا رہی تھیں ، پھر مکہ ہی میں اسلام کی تبلیغ علی الاعلان شروع ہوئی، پھر جب صحابہ کرام نے دیارِ غیر حبشہ کی طرف ہجرت کی، اس کے بعد مدینہ کی طرف ہجرت کی، گھر بار، مال و دولت اور اپنے عزیز وطن کو چھوڑ دیا، دور دراز کے مشقت بھرے سفر میں ان کے حالات پر غور کریں ، اس وقت اونٹوں پر اور پیدل سفر کیا جاتا تھا، ان سبھوں نے غزوہ خندق کے موقع پر مدینہ میں خوف و ہراس اور حصار کے حالات میں زندگی گزاری، غزوہ