کتاب: آل رسول واصحاب رسول رضی اللہ عنہم اجمعین ایک دوسرے پر رحم کرنے والے - صفحہ 29
یہ قابل التفات اور قابل توجہ بات ہی نہیں ہے۔ الخ شیخ نے بحث و تحقیق کے مسئلہ کو چھیڑا ہی نہیں ہے، اس سے سسرالی رشتے کے اس نتیجے پر دلالت ہے کہ دو خاندانوں کے درمیان ربط و تعلق پایا جاتا ہے اور سسرالی رشتہ پورے اطمینان کے بعد ہی قائم ہوتا ہے، اسی طرح سسرالی رشتے داروں کے درمیان محبت، اخوت اور الفت پر دلالت ہوتی ہے۔ محب محترم! آپ سے یہ بات مخفی نہیں ہے کہ مسلمان مرد، اہل کتاب عورت سے شادی کرسکتا ہے، لیکن اہل کتاب مرد کا مسلم عورت سے شادی کرنا جائز نہیں ہے، ان دونوں کے درمیان فرق بالکل واضح ہے، چنانچہ آپ اس پر غور کریں ۔ خلاصہ کلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے درمیان سسرالی رشتہ بالکل واضح ہے، خصوصاً امام علی علیہ السلام کی اولاد اور خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم کی اولاد کے درمیان، اسی طرح بنو امیہ اور بنو ہاشم کے درمیان اسلام سے پہلے بھی اور اسلام آنے کے بعد بھی سسرالی رشتہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے، اس کی سب سے مشہور مثال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شادی ابو سفیان کی دختر سے ہے۔ یہاں سسرالی رشتے داری قائم ہونے کے بعد پیدا ہونے والے نفسیاتی اور معاشرتی اثرات کی طرف اشارہ کرنا مقصود ہے، ان میں سے سب سے عظیم اثر یہ ہے کہ دو خاندانوں کے درمیان محبت پیدا ہوتی ہے، ورنہ اس کے اثرات بے انتہا ہیں ، میں سمجھتا ہوں کہ مذکورہ بالا تفصیلات کافی ہیں ۔ وباللہ التوفیق!