کتاب: آل رسول واصحاب رسول رضی اللہ عنہم اجمعین ایک دوسرے پر رحم کرنے والے - صفحہ 25
ہوگا؟ جب کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک بیوی سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ کی دختر تھی، سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ کے ام کلثوم بنت علی رضی اللہ عنہا کے ساتھ شادی کرنے سے پہلے ہی دونوں خاندانوں کے درمیان سسرالی رشتہ قائم تھا۔
دوسری مثال: امام جعفر صادق علیہ السلام کا یہ قول ہی کافی ہے: ’’ابوبکر رضی اللہ عنہ نے مجھے دو مرتبہ جنا ہے۔‘‘ کیا آپ جانتے ہیں کہ جعفر کی ماں کون ہیں ؟ یہ فروہ بنت قاسم بن محمد بن ابوبکر رضی اللہ عنہ ہیں ۔[1]
عقل مندو! حضرت جعفر نے ابوبکر کیوں کہا؟ محمد بن ابوبکر کیوں نہیں کہا؟؟ جی ہاں ! انہوں نے ابوبکر کے نام کی صراحت کی ہے، کیونکہ بعض لوگ ان کے فضل کا انکار کرتے ہیں ، البتہ آپ کے فرزند پر سبھی کا اتفاق ہے، اللہ کی قسم! انسان کس پر فخر کرتا ہے؟ سوچنے کی بات ہے۔
محترم بھائیو! مہاجرین اور انصار صحابہ رضی اللہ عنہم کا نسب ایک دوسرے سے مربوط ہے، اس حقیقت سے ہر وہ شخص واقف ہے جس کو مہاجرین و انصار رضی اللہ عنہم کے نسب کے بارے میں معلوم ہے، یہاں تک کہ ان کے آزادہ کردہ غلام بھی نسب میں شامل ہیں ، جی ہاں ! آزاد کردہ غلاموں نے قریش کے ساوات اور شرفاء سے شادی کی، یہ سیّدنا زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ ہیں ، جن کو یہ شرف حاصل ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں صرف ان ہی کا نام قرآن کریم میں سورہ احزاب میں آیا ہے، ان کی بیوی کون ہیں ، وہ ام المومنین حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا ہیں ، جن سے بعد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شادی کی۔
یہ اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ ہیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی شادی خاندانِ قریش کی ایک لڑکی فاطمہ بنت قیس کے ساتھ کی۔ [2] یہ آزاد کردہ غلام سالم ہیں ، ابو حذیفہ رضی اللہ عنہ نے ان کی شادی اپنی بھتیجی ہند بنت ولید بن عتبہ کے ساتھ کی، جن کے والد قریش کے سرداروں میں سے تھے۔ [3]
[1] فروہ کی ماں اسماء بنت عبدالرحمن بن ابوبکر ہیں ۔ عمدۃ الطالبین ص: ۱۹۵، الکافی ج:۱، ص: ۴۷۱۔
[2] یہ روایت فاطمہ بنت قیس سے ہے۔ (مسلم)
[3] یہ روایت حضرت عائشہ سے ہے۔ (بخاری)