کتاب: آل رسول واصحاب رسول رضی اللہ عنہم اجمعین ایک دوسرے پر رحم کرنے والے - صفحہ 22
ایک دوسرے سے کیسے مربوط کرتا ہے، کیونکہ مصاہرت شرعی رابطہ ہے، جس کو اللہ نے نسب کی طرح ہی قرار دیا ہے اور دونوں کا تذکرہ ایک ساتھ کیا ہے، نسب باپ کے رشتے داروں کو کہتے ہیں ، بعض علمائے کرام کا خیال ہے کہ نسب سے مراد مطلق رشتے داری ہے۔
یہ بات یاد رکھئے کہ نسب اور سسرالی رشتے کو اللہ نے ایک ساتھ بیان کیا ہے اور اس کی عظیم دلالتیں ہیں ، پس تم اس سے غافل نہ ہو جاؤ اور اس کو بھلا نہ دو۔
سسرالی رشتہ تاریخی حیثیت سے:
عربوں کے نزدیک سسرالی رشتے کا خاص مقام و مرتبہ ہے، عرب حضرات نسب پر فخر کرتے تھے، اس میں اپنی بیٹیوں کے شوہروں یعنی دامادوں اور ان کے مقام و مرتبے پر بھی فخر کرتے تھے، عرب اس شخص کے ساتھ اپنی عورتوں کی شادی نہیں کرتے ہیں ، جن کو وہ اپنے سے کم تر سمجھتے ہیں ، یہ عربوں کے بارے میں مشہور ہیں ، بلکہ عجم کے بہت سے خاندانوں میں بھی یہ رواج پایا جاتا ہے، مغرب میں نسلی امتیاز سب سے بڑا معاشرتی مسئلہ ہوگیا ہے۔
عرب اپنی عورتوں کے سلسلے میں بڑے غیرت مند ہیں ، جس کی وجہ سے زمانہ جاہلیت میں بعض عرب عار کے خوف سے اپنی چھوٹی بچیوں کو زندہ درگور کرتے تھے، یہ اشارہ ہی کافی ہے، اس کے اثرات آج تک باقی ہیں ، جو پڑھنے والوں سے مخفی نہیں ہے۔
اسلام میں سسرالی رشتے کی اہمیت:
اسلام نے آکر اوصافِ حمیدہ اور قابل ستائش امور کو مستحکم کیا اور بری چیزوں سے منع فرمایا، اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے وضاحت کے ساتھ بتایا ہے کہ اعتبار تقویٰ کا ہے، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
﴿ إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِندَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ﴾ (الحجرات: ۱۳)
’’تم میں اللہ کے نزدیک سب سے با عزت وہ ہے جو سب سے بڑی متقی ہو۔‘‘
یہ شرعی اعتبار سے ہے۔
فقہائے کرام رحمہم اللہ نے دین، نسب، پیشے اور ان سے متعلقات میں کفو کے موضوع پر سیر حاصل بحث کی ہے اور تفصیلی احکام بیان کیے ہیں ، عقد صحیح ہونے کے لیے کفو ہونا شرط ہے یا