کتاب: آل رسول واصحاب رسول رضی اللہ عنہم اجمعین ایک دوسرے پر رحم کرنے والے - صفحہ 16
چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بعض صحابہ اور صحابیات کا نام تبدیل کیا ہے، بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے شہر کا بھی نام تبدیل کیا، جس کا قدیم نام یثرب تھا، اس کو بدل کر آپ نے اس شہر کا نام مدینہ رکھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ’’ملک الاملاک‘‘ (شہنشاہ) نام رکھنے سے منع فرمایا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ کے نزدیک سب سے ناپسندیدہ نام ’’ملک الاملاک‘‘ (شاہان شاد) ہے‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بچوں کے نام عبداللہ اور عبدالرحمن وغیرہ رکھنے کا حکم دیا ہے، جس میں رب العزت کی بندگی کا احساس ہوتا ہو، اسی طرح عبدیت کا اظہار ہوتا ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ کے نزدیک سب سے محبوب نام عبداللہ اور عبدالرحمن ہیں ‘‘ ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو خوبصورت اور اچھے نام پسند تھے، آپ ناموں سے نیک فال کیا کرتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت میں اس کی بہت سی مثالیں ملیں گی۔
علمائے اصول و لغت کے نزدیک یہ اصول مقرر ہے کہ ناموں کی دلالتیں ہوتی ہیں ، اور اس کے معانی پائے جاتے ہیں ، اس مسئلہ کی تفصیلات لغت اور اصول فقہ کی کتابوں میں پائی جاتی ہیں ، علمائے کرام نے اس مسئلہ پر سیر حاصل بحث کی ہے اور اس کے فروعی مسائل کا تذکرہ تفصیل کے ساتھ کیا ہے۔
کیا یہ عقل میں آنے والی بات ہے؟
محترم بھائی! جلدی نہ کرو اور تعجب بھی نہ کرو! میرے ساتھ اس کتاب کا مطالعہ کرتے رہو اور اس سوال کا جواب پاؤ ۔
تم اپنے بچے کا نام کون سا رکھتے ہو؟؟
کیا تم اپنے بچے کا نام ایسا رکھتے ہو جس کے معنی تمہارے نزدیک یا اس کی ماں یا گھر والوں کے نزدیک پسندیدہ ہو؟
یا تم اپنے بچے کا نام اپنے دشمنوں کے نام پر رکھتے ہو؟؟
سبحان اللہ!!