کتاب: آل رسول واصحاب رسول رضی اللہ عنہم اجمعین ایک دوسرے پر رحم کرنے والے - صفحہ 14
السُّجُودِ ۚ ذَٰلِكَ مَثَلُهُمْ فِي التَّوْرَاةِ ۚ وَمَثَلُهُمْ فِي الْإِنجِيلِ كَزَرْعٍ أَخْرَجَ شَطْأَهُ فَآزَرَهُ فَاسْتَغْلَظَ فَاسْتَوَىٰ عَلَىٰ سُوقِهِ﴾ (الفتح: ۲۹)
’’محمد اللہ کے رسول ہیں ، اور جو آپ کے ساتھ ہیں وہ کافروں پر بڑے سخت اور آپس میں ایک دوسرے پر رحم کرنے والے ہیں ، تم ان کو رکوع اور سجدے کی حالت میں دیکھو گے کہ وہ اللہ کے فضل اور اس کی خوشنودی کی تلاش میں ہیں ، سجدے کے اثر کی وجہ سے ان کے چہروں پر ان کے آثار نمایاں ہیں ، تورات میں یہ ان کا وصف بیان کیا گیا ہے، اور انجیل میں ان کا وصف یہ ہے کہ جیسے کھیتی کہ اس نے اپنی سوئی نکالی، پھر اس نے اس کو طاقت ور کیا، پھر وہ اور موٹی ہوئی پھر اپنے تنے پر سیدھی کھڑی ہوگئی۔‘‘
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
﴿ وَالَّذِينَ جَاءُوا مِن بَعْدِهِمْ يَقُولُونَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِإِخْوَانِنَا الَّذِينَ سَبَقُونَا بِالْإِيمَانِ وَلَا تَجْعَلْ فِي قُلُوبِنَا غِلًّا لِّلَّذِينَ آمَنُوا رَبَّنَا إِنَّكَ رَءُوفٌ رَّحِيمٌ ﴾(الحشر: ۱۰)
’’اور جو لوگ ان کے بعد آئے وہ کہتے ہیں : اے ہمارے پروردگار! ہماری اور ہم سے پہلے ایمان لانے والے ہمارے بھائیوں کی مغفرت فرما۔ اور ہمارے دلوں میں ان کی دشمنی نہ رکھ جو ایمان لاچکے ہیں ، اے ہمارے پروردگار! تو بڑا شفیق اور نہایت مہربان ہے۔‘‘
ان آیتوں کی تلاوت کرو اور ان کے معانی پر غورکرو۔