کتاب: آفات نظر اور ان کا علاج - صفحہ 92
لینی چاہییں۔ یعنی یہ خیال کرے کہ اگر میں کسی کی ماں بہن یا بیٹی کو دیکھوں گا تو کل میری ماں بہن کو دیکھنے والے بھی ہوں گے۔اگر میں یہ برداشت نہیں کرتا کہ کوئی میری عزت کو اپنی نگاہوں کا شکار بنائے تو مجھے کسی اور کی بہو بیٹی کی طرف بھی نگاہ نہیں اٹھانی چاہیے۔ (۶)اسی طرح اگر راہ چلتے کسی خوبرو پر نظر پڑ جائے اور دل مکرر دیکھنے کے لئے چٹکیاں لیتا ہو تو اسے اپنے دل میں یہ خیال جمانا چاہیے کہ مخلوق کے حسن و جمال پر فریفتہ ہو کر ایسا نہ ہو کہ کہیں اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی زیارت سے محروم ہو جاؤں۔ جو حسن وجمال اور نور کے پیکر ہیں ’’إِنَّ اﷲَ جَمِیْلٌ ‘‘کا تصور کرے اور ادھر سے اپنی نگاہ پھیرلے۔ حافظ ابن جوزی رحمہ اللہ نے ذکر کیا ہے کہ شیخ ابویعقوب طبری نے بتلایا کہ میرے پاس ایک نوجوان میرا خدمت گذار تھا بغداد سے ایک صوفی منش انسان مجھے ملنے کے لئے آیا تو وہ اس نوجوان کی طرف توجہ کرنے لگا۔ میں ایک رات سویا خواب میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی زیارت ہوئی تو مجھے فرمایا: تم ا س بغدادی کو اس نوجوان کی طرف دیکھنے سے منع کیوں نہیں کرتے؟ مجھے میری عزت وعظمت کی قسم،امردوں کی طرف اس کا میلان ہوتا ہے جو مجھ سے دور ہوتا ہے۔ ابویعقوب فرماتے ہیں : میں نیند سے بیدار ہوا تو صبح اس بغدادی کو اپنا خواب سنایا اس نے سرد آہ لی،گرا اور فوت ہو گیا۔ ہم نے ا س کو غسل دے کر دفنا دیا ایک ماہ بعد میں نے اسے خواب میں دیکھا تو پوچھا کیسے گزری ؟ اللہ تعالیٰ نے تم سے کیسا معاملہ کیا ہے ؟تو اس نے کہا اللہ تعالیٰ نے مجھے اس قدر زجرو توبیخ کی کہ مجھے ڈر ہوا میری رہائی نہیں ہو گی۔لیکن اللہ تعالیٰ نے مجھے معاف کر دیا۔(ذم الھوی ) حضرت شیخ عبد القادر جیلانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں لوگو!اپنے دلوں کو صنم کدہ مت بناؤ،اللہ تعالیٰ فرشتوں سے زیادہ غیرت مند ہیں۔جس گھر میں تصاویر آویزاں ہوں وہاں اللہ کی رحمت کے فرشتے داخل نہیں ہوتے تو جس دل میں دوسروں کی محبت رچی بسی ہو اس میں اللہ تعالیٰ اپنی محبت کا بیج کس طرح بو ئیں گے۔اس لئے عشق بازی اور دل میں