کتاب: آفات نظر اور ان کا علاج - صفحہ 82
کرتے ہوئے اپنی عاجزی وانکساری کا اظہار کیا جائے تا کہ اس کی برکت سے اللہ تعالیٰ آفات وبلیات سے محفوظ رکھے۔علامہ طیبی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ ’’آیت ‘‘نشانی سے مراد چاند یا سورج کا خسوف ہے تو سجدہ سے مراد نماز ہے۔جیسا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسے مواقع پر صلاۃ خسوف ثابت ہے۔اور اگر سخت آندھی،زلزلہ یاکوئی اور نشانی مراد ہے تو پھر متعارف سجدہ ہی کرنا چاہیے جیسا کہ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے کیا تاہم اس سے نماز بھی مراد لی جاسکتی ہے جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ جب کسی بات سے خوف زدہ ہوتے تو نماز پڑھتے تھے۔(عون المعبود: ج۱ص۴۶۴) ناپسند ید ہ خواب دیکھنا حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کوئی شخص ناپسندیدہ خواب دیکھے تو اسے چاہیے کہ اس خواب اور شیطان کے شر سے پناہ مانگے،اور تین مرتبہ بائیں طرف کندھے پر ہلکا سا(دم کی طرح)تھوک لے اور کسی کے سامنے اسے بیان نہ کرے تو اس نا پسندیدہ خواب سے اسے کوئی نقصان نہیں ہو گا۔(بخاری ومسلم وغیرہ ) ٍابو سلمۃ بن عبد الرحمن فرماتے ہیں میں اس قدر خوف ناک خواب دیکھتا تھاجو مجھ پر پہاڑ گرنے سے بھی زیادہ پریشان کن ہوئے تھے جب سے میں نے یہ حدیث سنی پھر مجھے کوئی فکر دامن گیر نہیں ہوئی۔(موطا) حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے اس حوالے سے مختلف احادیث مبارکہ ذکر کر کے فرمایا ہے کہ ناپسند یدہ خواب نظر آئے تو چھ باتوں کا اہتما م کرنا چاہیے۔ ۱۔اس خواب کے شر سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگے۔ ۲۔ شیطان کے شر سے پناہ مانگے،تعوذ یعنی أَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ پڑھے۔ابراہیم رحمہ اللہ نخعی سے بسند صحیح ہے کہ انھوں نے فرمایا: یوں کہے۔ ’’أَعُوْ ذُ بِمَا عَاذَتْ بِہٖ مَلَآ ئِکَۃُ اللّٰہٖ وَرُسُلُہُ مِنْ شَرِّ رُوْ یَایَ ھٰذِ ہٖ أَنْ یُصِیْبَنِیْ فِیْھَا مَا اَکْرَہُ فِیْ دِیْنِیْ وَدُنْیَایَ‘‘