کتاب: آفات نظر اور ان کا علاج - صفحہ 59
امام ابراہیم نخعی رحمہ اللہ جب ’’کانوایکرھون ‘‘یا ’’کانوایفعلون‘‘جیسے الفاظ بولتے ہیں تو اس سے مراد ان کے شیوخ یعنی حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کے شاگرد ہوتے ہیں (الصارم المنکی: ص۴۴۲)معلوم ہوا کہ حضر ت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے تلامذہ امرد کی صحبت کو مکروہ سمجھتے تھے بلکہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ انہوں نے فرمایا:
’’ما أتی علی العالم سبع ضار أخوف علیہ من غلام أمرد‘‘
(تلبیس ابلیس: ص۶۵)
’’مجھے کسی عالم پر ایذا رساں درندے کا اس قدر خوف نہیں جتنا کہ امرد لڑکے کی طرف سے ہے۔‘‘
یعقوب بن سواک کا بیان ہے کہ ہم ابو نصربن حارث کے پاس تھے کہ ایک خوبصورت عورت آئی اور اس نے آکر پوچھا ’’این مکان باب حرب‘‘کہ باب حرب کس جگہ پر ہے تو ابو نصر رحمہ اللہ نے فرمایا :یہ سامنے جو دروازہ ہے باب حرب ہے۔ تھوڑی دیر بعد ایک حسین وجمیل لڑکا آیا اور اس نے آکر یہی سوال کیا ’’باب حرب‘‘کہا ں ہے ؟ تو انہوں نے سر جھکا لیا اور آنکھیں بند کر لیں۔ ہم نے اس لڑکے سے کہاادھر؟ آؤ کیا چاہتے ہو؟تو اس نے کہا ’’باب حرب‘‘کے بارے میں پوچھا ہے کہ وہ کدھر ہے؟ ہم نے کہا وہ تمہارے سامنے ہے۔ وہ تو چلا گیا،پھر ہم نے ابو نصر سے پوچھا کہ عورت آئی تو آپ نے اس سے کلام کیا،مگر یہ لڑکا آیا تو اسے آپ نے کوئی جواب نہ دیا۔انہوں نے فرمایا:میں نے اسی طرح کیا،کیونکہ مجھے امام سفیان ثوری رحمہ اللہ کی یہ بات پہنچی ہے کہ عورت کے ساتھ ایک شیطان ہوتا ہے جبکہ لڑکے کے ساتھ دو شیطان ہوتے ہیں میں اپنے آپ پر اس کے دو شیطانوں سے ڈر گیا تھا۔
اما م احمد بن صالح رحمہ اللہ ابو جعفر مصری کا شمار بڑے محدثین میں ہوتا ہے امام بخاری رحمہ اللہ اور ابو داؤد رحمہ اللہ وغیرہ کے مشہور استاد تھے ان کے بارے میں منقول ہے کہ وہ کسی امرد کو نہ حدیث پڑھاتے اور نہ ہی اسے اپنی مجلس میں بیٹھنے کی اجازت دیتے۔ امام ابو داؤد رحمہ اللہ اپنے فرزند کو ان کی خدمت میں لے گئے تا کہ اسے بھی ان سے شرف تلمذ حاصل ہو جائے۔تو امام احمد بن