کتاب: آفات نظر اور ان کا علاج - صفحہ 42
’’بے شک تمہارے لئے تمہاری بیویاں اور تمہاری اولاد دشمن ہیں ان سے بچو‘‘
اس جہاں میں بہت کم خوش نصیب ایسے ہیں جنہیں ایسی وفاشعار بیوی اور اطاعت گزار اولاد نصیب ہوتی ہے جو ایمان اور راست روی میں ان کی معاون و مددگا ر ہوتی ہے۔عقیدہ وعمل اور اخلاق وکردار کے اعتبار سے ان کی آنکھوں کی ٹھنڈ ک ہوتی ہے۔ ورنہ عموما ہوتا یوں ہے کہ مرد اور عورت میں دینی ہم آہنگی نہیں پائی جاتی۔مر داگر نیک ہے تو بیوی اس کی امانت ودیانت کو اپنے لئے بد قسمتی سمجھتی ہے اور چاہتی ہے کہ شوہر اس کی خاطر حلال وحرام کی تمیز چھوڑ کر ہر طریقے سے عیش وعشرت کا سامان فراہم کرے۔ اور بسا اوقات یوں بھی ہوتاہے کہ مومنہ عورت کو ایسے شوہر سے سابقہ پڑتا ہے جسے اس کی پابندی شریعت ایک آنکھ نہیں بھاتی۔اسی بنا پر اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ تمہاری اولاد و ازواج میں سے بعض تمہارے لئے دشمن ہیں،تمہارے لئے فتنہ ہیں۔اسی طرح مال بھی انسان کے لئے فتنہ اور آزمائش ہے۔اور انسان انہی کی محبت اور لگن میں پھنس کر رہ جاتاہے۔مال وزر اور اپنی اولاد وازواج ہی نہیں بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میری امت پر بے شمار فتنے ہوں گے مگر ان سب میں تکلیف دہ اور ضرر رساں عورتوں کا فتنہ ہے۔ چنانچہ حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’مَا تَرَکْتُ بَعْدِیْ فِتْنَۃً اَضَرَّ عَلٰی الرِّجَالِ مِنَ النَّسَآئِ‘‘
(بخاری ومسلم)
’’یعنی میں اپنے بعدمردوں کے لئے سب سے نقصان دہ فتنہ عورتوں کا محسوس کرتا ہوں۔‘‘
اللہ سبحانہ تعالیٰ نے بھی انسان کی اس کمزوری کا ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا ہے۔
﴿زُیِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّھَوٰتِ مِنَ النِّسَآئِ وَالْبَنِیْنَ وَالْقَنَاطِیْرِ الْمُقَنْطَرَۃِ مِنَ الذَّھَبِ وَالْفِضَّۃِ وَالْخَیْلِ الْمَسَّوَمَۃِ وَالْاَ نْعَامِ وَالْحَرْثِ﴾(آل عمران: ۱۴)