کتاب: آفات نظر اور ان کا علاج - صفحہ 37
افسوس کہ آج بازار میں جو حشر راہ چلنے والی عورتوں بلکہ حصول تعلیم کے لئے سکول جاتی معصوم بچیوں کا ہوتا ہے پناہ بخدا!شریف والدین اسی مصیبت سے بچنے کے لئے اپنی بچیوں کو گھر بٹھا لیتے ہیں۔ اور یوں وہ بچاری زیور تعلیم سے محروم رہ جاتی ہیں۔
غض بصر کا اجر
نظر بازی کا دل پر اثر تیر سے کم تر نہیں ہوتا۔اس سے بڑ ے بڑے فتنے جنم لیتے ہیں۔ امن وسکون بر باد ہو جاتا ہے۔عزت و عصمت خاک میں مل جاتی ہے۔ اخلاق حسنہ کا جنازہ نکل جاتاہے۔ معاشرے کو برباد کرنے میں اس کا وہی کردار ہے جو خشک گھاس کو دیا سلائی دکھانے سے رونما ہوتاہے۔اس لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غض بصر کی تاکید فرمائی اور نظر کی حفاظت کرنے والے کو بشارت دی چنانچہ حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’اُکْفُلُوْا لِیْ سِتًّا اَکْفُلْ لَکُمُ الْجَنَّۃَ إِذَا حَدَّثَ أَحَدُکُمْ فَلاَ یَکْذِبْ وَإِذَا اؤْتُمِنَ فَلَا یَخُنْ وَإِذَا وَعَدَ فَلَا یُخْلِفْ وَغُضُّوْا اَبْصَارَکُمْ وَکُفُّوْا أَیْدِ یَکُمْ وَاحْفَظُوْا فُرُوْجَکُمْ‘‘
(ابن کثیر: ص۲۸۲ ج۳)
’’تم مجھے چھ چیز وں کی ضمانت دے دو میں تمہیں جنت کی ضمانت دیتا ہے۔ جب کوئی بات کرے تو جھوٹ نہ بولے۔جب امین بنایا جائے تو خیانت نہ کرے۔ جب وعدہ کرے تو اس کی خلاف ورزی نہ کرے۔ اپنی آنکھوں کو نیچا رکھواور اپنے ہاتھوں کو روکے رکھو اور اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرو‘‘
یہی روایت مسند امام احمد اور صحیح ابن حبان میں حضرت عباد ۃ بن صامت رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے۔ غض بصرکے حافظ ابن قیم نے متعد د فوائد ذکر کئے ہیں ہم یہاں اس کا خلاصہ جزوی ترمیم کے ساتھ ذکر کرنا ضروری سمجھتے ہیں۔
۱۔غض بصر سے انسان کا دل’’حسرت ویاس‘‘کی تکلیف سے محفوظ رہتاہے۔ کیونکہ جو شخص اپنی نظر کو کھلا چھوڑ دیتاہے اسے اکثر وبیشتر سوائے حسرت کے اور کچھ