کتاب: آداب دعا - صفحہ 88
((رَجُلٌ کَانَتْ تَحْتَہٗ اِمْرَأَۃٌ سَیِّئَۃُ الْخُلُقِ فَلَمْ یُطَلِّقْہَا…))۔[1] ’’ ایسا شخص جس کے گھر بد چلن بیوی ہو اور وہ اسے طلاق نہ دے۔‘‘ بعض احادیث میں ایسے شخص کو [دیّوث]قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ایسا شخص کبھی جنت میں نہ جا سکے گا،چنانچہ معجم طبرانی کبیر میں حضرت عمار رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((ثَلَاثَۃٌ لَا یَدْخُلُوْنَ الْجَنَّۃَ اَبَداً:الدَّیُّوْثُ، وَ الرَّجُلَۃُ مِنَ النِّسَآئِ، وَ مُدْمِنُ الْخَمْرِ))۔ [2] ’’تین لوگ ایسے ہیں کہ وہ کبھی جنّت میں داخل نہیں ہونگے : دیّوث ، مردانہ چال ڈھال والی عورت اور عادی شرابی ۔‘‘ دوسری حدیث مستدرک حاکم ، شعب الایمان بیہقی، مسند احمد اور الاحادیث المختارہ للضیاء المقدسیمیں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے اس میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ یہ ہیں: ((ثَلَاثَۃٌ لَا یَدْخُلُوْنَ الْجَنَّۃَ: اَلْعَاقُّ لِوَالِدَیْہٖ وَالدَّیُّوْثُ وَ رَجُلَۃُ النِّسَآئِ)) [3] ’’تین لوگ جنّت میں داخل نہیں ہونگے : والدین کا نا فرمان ، دیّوث اور مردانہ چال ڈھال والی عورت ۔‘‘ اسی سلسلہ کی تیسری حدیث نسائی ، مسند احمد، مستدرک حاکم، ابن حبان اور ابن خزیمہ میں حضرت عبد اللہ بن عَمرو بن العاص رضی اللہ عنہما سے
[1] الصحیحہ ۳؍۴۲۰ حدیث: ۱۸۰۵، صحیح الجامع۱؍۵۹۰ حدیث:۳۰۷۵ ۔ [2] صحیح الجامع ۱؍۵۸۷ ۔ [3] صحیح الجامع ۵۸۷ ۔