کتاب: آداب دعا - صفحہ 83
اسی طرح ہی شعب الایمان بیہقی ، تاریخ دمشق ابن عساکر ، مسنداحمد اور ابن حبان میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ مظلوم ، روزے دار، [امامِ عادل] اور مسافر کی دعاء بھی ردّ نہیں کی جاتی ۔ [1] (۶) … خوشحالی میں بکثرت دعائیں کرنے والے کی دعاء تنگدستی میں : خوشحالی کے دنوں میں جو بکثرت دعائیں کرتا ہو، وہ جب تنگدستی میں مبتلا ہو کر دعاء کرے گا تو اللہ اس کی دعاء کو بھی قبول کرے گا ،چنانچہ سنن ترمذی و مستدرک حاکم میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ((مَنْ سَرَّہٗ أَنْ یَّسْتَجِیْبَ اللّٰہُ لَہٗ عِنْدَ الشَّدَائِدِ وَ الْکُرَبِ ، فَلْیُکْثِرِ الدُّعَائَ فِیْ الرَّخَائِ))۔ [2] ’’جسے یہ بات اچھی لگتی ہے کہ تنگی و مصیبت میں اللہ اسکی دعاء قبول کرے ، اسے چاہیئے کہ آسودگی و خوشحالی میں بکثرت دعائیں کرتا رہے ۔‘‘ (۷) … مریض [بیمار] کی دعاء : سنن کبریٰ بیہقی میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مرفوعاً مروی ہے کہ پانچ دعائیں قبول کی جاتی ہیں …(اوراُسی حدیث میں ایک شخص یہ بھی مذکورہے) : ’’ مریض یعنی بیمار کی دعاء یہاں تک کہ وہ شفاء یاب ہو جائے ۔‘‘[3] (۸) …آیتِ کریمہ پڑھ کر دعاء کرنے والا : مستجاب الدعوات لوگوں میں سے ہی آٹھواں شخص وہ ہے جو قرآن کریم ،
[1] صحیح الجامع ۱؍۱۸۲، الصحیحہ ۴؍۴۰۷ ۔ [2] سنن ترمذی و مستدرک حاکم [3] سنن کبریٰ بیہقی ۔