کتاب: آداب دعا - صفحہ 8
کتاب: آداب دعا
مصنف: محمد منیر قمر ، مولانا غلام مصطفٰی فاروق
پبلیشر: توحید پبلیکیشنز بنگلور
ترجمہ:
فرمان ِ باری تعالیٰ
قَالَ رَبُّکُمُ ادْعُوْنِیْ اَسْتَجِبْ لَکُمْ
اِنَّ الَّذِیْنَ یَسْتَکْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِیْ
سَیَدْخُلُوْنَ جَہَنَّمَ د اخِرِیْنَ
تمہارے پرور دگار نے کہا ہے : مجھے پکارو ، میں تمہاری پکار و دُعاء کو سُنتا ہوں ، بیشک جو لوگ میری عبادت ( دُعاء کرنے) سے تکبّر اختیار کرتے ہیں۔ عنقریب وہ ذلیل ہو کر جہنّم میں داخل ہوں گے ۔
(سورۃ المؤمن ،آیت ۶۰)
وَاِذَا سَأَلَکَ عِبَادِیْ عَنِّیْ فَاِنِّیْ
قَرِیْبٌ اُجِیْبُ دَعْوَۃَ الدَّاعِ اِذَا دَعَانِ فَلْیَسْتَجِیْبُوْا لِیْ وَلْیُؤْمِنُوْا بِیْ لَعَلَّہُمْ یَرْشُدُوْنَ
اور جب میرے بندے آپ( صلی اللہ علیہ وسلم ) سے میرے بارے میں پوچھیں (تو انہیں بتادیں کہ ) میں قریب ہوں اور پکارنے والے کی پکار کو سُنتا ہوں،جب بھی وہ مجھے پکارے ۔ بس انہیں چاہیٔے کہ وہ میرے احکام کی پیروی کریں اور مجھ پر ایمان لائیں تاکہ وہ ہدایت پائیں ۔
(سورۃ البقرہ، آیت ۱۸۶)