کتاب: آداب دعا - صفحہ 72
دَعْوَتَہٗ عِنْدَ حُضُوْرِالنِّدَائِ لِلصَّلوٰۃِ وَالصَّفِّ فِی سَبِیْلِ اللّٰہِ))۔ [1] ’’ دو ساعتیں ایسی ہیں جن میں کسی دعاء کرنے والے کی دعاء ردّ نہیں کی جاتی [ایک اُس وقت] جب نماز کیلئے آذان[یا اقامت] کہی جارہی ہو۔ دوسری میدانِ جہاد میں مجاہدین کی صف میں کھڑے ہونے کے وقت ۔‘‘ (۱۲)… بارش کے وقت : دعاؤں کی قبولیّت کا بارہواں موقع وہ وقت ہے جب آسمان سے بارانِ رحمت کا نزول یعنی بارش ہو رہی ہو جیسا کہ ابو داؤد اور مستدرک حاکم میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے : ((ثِنْتَانِ لَا تُرَدَّانِ: الدُّعآئُ عِنْدَ النِّدآئِ وَ وَقَْتَ الْمَطَرِ))۔ [2] ’’ دو وقتوں کی دعاء ردّ نہیں کی جاتی ،آذان کے وقت اور بارش کے دوران۔‘‘ جبکہ کتاب الام شافعی اور معرفۃ السنن والآثار بیہقی والی روایت میں وَقْتَ الْمَطَرِکی بجائے : ((… وَ نـُزُوْلِ الْغَیْثِ)) ہے ۔[3] ’’ … دورانِ بارش ۔‘‘
[1] صحیح الترغیب و الترہیب۱؍۱۸۰ ۔ [2] صحیح الجامع ۱؍۵۹۰، صحیح الترغیب:۲۶۲، الصحیحہ:۱۴۶۹ ۔ [3] صحیح الجامع الصغیر۱؍۲۳۵، الصحیحہ ۳؍۴۵۳