کتاب: آداب دعا - صفحہ 67
’’جو مسلمان وضوء کی حالت میں ذکرِ الہٰی کرتا ہوا سوئے اور رات کے کسی وقت بیدار ہوجائے اور ایسے میں اللہ تعالیٰ سے دنیا و آخرت کی بھلائیوں میں سے جو کچھ بھی مانگے تو اللہ اُسے وہ چیز عطا فرمادیتا ہے ۔‘‘ ایسے ہی حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے صحیح بخاری ، ابو داؤد اور ترمذی میں مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ’’ جو شخص رات میں بیدار ہوجانے پر یہ دعاء پڑھے: ((لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ ، لَہٗ الْمُلْکُ وَ لَہٗ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلیٰ کُلِّ شَیٍٔ قَدِیْرٌ، اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ وَ سُبْحَانَ اللّٰہِ وَلَا اِلـٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَ اللّٰہُ أَکْبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ ))۔ ’’ اللہ کے سوا کوئی معبودِ بر حق نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ،ساری بادشاہی اور ہر طرح کی تعریفیں اُسی کے لیٔے ہیں اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ، ہر قسم کی تعریفیں اللہ کے لیٔے ہیں ، اور وہ پاک ہے ، اور اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے اور اللہ سب سے بڑاا ہے اور اس کی توفیق کے سوا نیکی کرنے کی اور اسی کی مدد کے سوا برائی سے بچنے کی مجھ میں کوئی طاقت نہیں ہے ۔‘‘ اور پھر اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِیْ کہتے ہوئے اللہ سے بخشش طلب کرے یا کوئی بھی دعاء کرے تو اس کی دعاء قبول کی جاتی ہے ۔اور اگر وہ اٹھ کر وضوء کرے اور نماز ادا کرے تو اس کی نماز بھی قبول ہوگی۔‘‘[1] (۶) … آذان کے وقت : دعاؤں کی قبولیّت کا چھٹا وقت وہ ہے جب کسی نماز کیلئے آذان ہو چنانچہ
[1] بخاری ،کتاب التہجّد، ابو داؤد ، کتاب الادب، ترمذی ،کتاب الدعوات، صحیح الکلم الطیب للالبانی [اردو ترجمہ]از مؤلفِ ہذا مع ضمیمہ ،ص: ۱۱۶۔۱۱۷