کتاب: آداب دعا - صفحہ 63
اوقاتِ اجابتِ دُعاء یوں تو اللہ تعالیٰ ہر وقت و ہر آن اپنے بندوں کی دعاء و فریاد کو سنتا اور اُن کی دعائوں کو قبول کرتا ہے ، لیکن کچھ خاص اوقات ایسے بھی ہیں جن میں دعائیں بہت جلد قبول ہوجاتی اور اپنا اثر خوب دکھاتی ہیں،جن میں سے بعض اوقات ہم ذکر کرنے جارہے ہیں : (۱)… حالتِ سجدہ : سجدہ کی حالت میں کی گئی دعاء کو اللہ تعالیٰ بہت جلد قبول کرتا ہے جیسا کہ صحیح مسلم، ابو داؤد، نسائی، بیہقی ، ابو عوانہ اور مسند احمد میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((أَقْرَبُ مَا یَکُوْنُ الْعَبْدُ مِنْ رَّبِّہٖ وَ ہُوَ سَاجِدٌ فَاَکْثِرُوا الدُّعَائَ)) ۔[1] ’’ سجدے میں بندہ اپنے رب کے بہت زیادہ نزدیک ہو جاتا ہے ، تو زیادہ دُعائیں مانگا کرو ۔‘‘ ایسے ہی حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے صحیح مسلم و ابوداؤد ،نسائی و ابن ماجہ اور مسند احمد میں روایت ہے کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((وَ أَمَّا السُّجُوْدُ فَاجْتَہِدُوْا فِی الدُّعَائِ فَقَمِنٌ أَنْ یُّسْتَجَابَ لَکُمْ)) ۔[2]
[1] صحیح سنن ابی داؤد ۱؍۱۶۶، الارواء:۴۵۶، صحیح الجامع ۱؍۲۵۹ ۔ [2] صحیح الجامع الصغیر ۱؍۵۳۶