کتاب: آداب دعا - صفحہ 37
(۹) … پہلے اپنے لیٔے دعاء کریں : دعاء کا آغاز وابتداء اپنی ذات سے کرنا مسنون ہے جیسا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام یوں دعاء فرمائی : { رَبِّ اجْعَلْنِيْ مُقِیْمَ الصَّلٰـوۃِ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِيْ رَبَّنَا وَ تَقَبَّلْ دُعَآئِ رَبَّنَا اغْفِرْ لِیْ وَلِوَالِدَيَّ وَ لِلْمُؤْمِنِیْنَ یَوْمَ یَقُوْمُ الْحِسَابُ } [1] ’’اے میرے پالنے والے !مجھے نماز کا پابند رکھ اور میری اولاد سے بھی ، اے ہمارے رب میری دعاء قبول فرما ۔ اے ہمارے پروردگار! مجھے بخش دے اور میرے ماں باپ کو بھی بخش اور دیگر مومنوں کو بھی بخش جس دن حساب ہونے لگے ‘‘ اور نوح علیہ السلام نے اس طرح دعاء مانگی : { رَبِّ اغْفِرْ لِیْ وَلِوَالِدَيَّ وَ لِمَنْ دَخَلَ بَیْتِيَ مُؤْمِناً وَّ لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ وَلَا تَزِدِ الظَّالِمِیْنَ اِلَّا تَبَاراً} [2] ’’ اے میرے پروردگار ! تو مجھے اور میرے ماں باپ اور جو بھی ایماندار ہوکر میرے گھر میں آئے اور تمام مومن مردوں اور کل ایماندار عورتوں کو بخش دے اور کافروں کو سوائے بربادی کے اور کسی بات میں نہ بڑھا ۔‘‘ ہمارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی امّت کو یہی طریقہ سکھلایا ہے جیسا کہ ابوداؤد، ترمذی ، سنن نسائی، مستدرک حاکم اور صحیح ابن حبان میں حضرت ابیّ بن کعب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے :
[1] سورۃ ابراہیم :۴۰۔۴۱ ۔ [2] سورۃ نوح : ۲۸ ۔