کتاب: آداب دعا - صفحہ 19
پُکارتا ہے جو قیامت تک بھی اس کی نہیں سن سکتے ،اور وہ اس کی پکار سے غافل ہیں ۔‘‘ ایک دوسری جگہ سورئہ اعراف،آیت: ۱۹۴ میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : { اِنَّ الَّذِیْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللَّہِ عِبَادٌ اَمْثَالُکُمْ } ۔ ’’ بے شک وہ لوگ جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو وہ تو تمہاری ہی طرح کے بندے ہیں ‘‘ ۔ اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر جن سے التجاء وفریاد اور دعاء کرتے ہو وہ تو تمہاری طرح ہی عاجز بندے ہیں، کیونکہ زندہ انسان جوخود اپنی کسی مصیبت کو دور نہیں کر سکتا ہے وہ کسی دوسرے کی مصیبت کیا دور کرے گا ۔اور جو بے جان خود اپنی مصیبت کو بھی دُور کر نہیں سکتے وہ دوسروں کی حاجت روائی کیا کریں گے ؟ سورئہ اعراف ہی میں آیت:۱۹۷ میں غیرُ اللہ اور معبودانِ باطلہ کی بے بسی کا تذکرہ کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے : { وَالَّذِیْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِہٖ لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ نَصْرَکُمْ وَ لَا اَنْفُسَہُمْ یَنْصُرُوْنَ} ۔ ’’ وہ لوگ جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو وہ تمہاری مدد نہیں کرسکتے اور نہ ہی وہ اپنی مدد آپ کر سکتے ہیں ۔‘‘ سورئہ یونس،آیت: ۱۰۶ میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : { وَلَا تَدْعُ مِنْ دُوْن ِاللّٰہِ مَا لَا یَنْفَعُکَ وَلَا یَضُرُّکَ فَاِنْ فَعَلْتَ فَاِنَّکَ اِذاً مِّنَ الظّٰلِمِیْنَ } ۔ ’’ اور اللہ کے سوا کسی چیز کو مت پکارو جو کہ تمہیں کوئی نفع ونقصان نہیں