کتاب: آداب دعا - صفحہ 12
دعاء کی اہمیّت و فضیلت
انسان دنیوی خوش حالی اور مادی ترقی کے بناء پر خواہ اپنے رب سے کتنا بھی دور ہوجائے اور غفلت و نسیان کے کتنے ہی دبیز پردوں میں وہ دب جائے مگر مصائب و مشکلات کے ہجوم میں بے ساختہ فریاد و دعاء کے لیٔے اُس کے ہاتھ اسکے اہلِ توحید میں سے ہونے کی شکل میں عموماً صرف اللہ تعالیٰ کے سامنے ہی اٹھتے ہیں ، اس لیٔے کہ دنیا کا ہر فرد و بشر اپنی زندگی کے ہر چھوٹے بڑے معاملہ میں اللہ تعالیٰ ہی کا محتاج و فقیر ہے اور یہ فقر و محتاجی اس کی فِطرت میں داخل ہے ،ہر چیز سے بے نیاز و مستغنی ہونا صرف اللہ تعالیٰ کی ہی صفت ہے جو احد و صمد اور حیّ و قیّوم ہے ، قرآنِ کریم میں ارشادِ الٰہی ہے :
{یـٰٓـأَیُّہَا النَّاسُ أَنْتُمُ الْفُقَرَائُ اِلـٰی اللّٰہِ وَاللّٰہُ ہُوَ الْغَنِيُّ الْحَمِیْدُ}[1]
’’ اے لوگو ! تم اللہ تعالیٰ کے محتاج ہو اور اللہ غنی اور حمد و ثناء والا ہے ۔‘‘
اس لیٔے فقیر ومحتاج بندے کا فرض ہے کہ وہ اپنی ضرورت وحاجت کے لیٔے صرف اللہ تعالیٰ ہی کو پکارے اور صرف اُسی سے فریاد والتجا کرے۔ کیونکہ یہ دعاء وفریاد ایک اعلیٰ ترین عبادت ہے ۔
اقسامِ عبادات :
یہ بات معروف ہے کہ اسلام میں عبادات کی دو قسمیں ہیں :
1 ایک وہ عبادات جو ایک خاص وقت ، خاص مقام ، خاص ہیئت اور خاص شرائط کے ساتھ فرض کی گئی ہیں ، جیسے کہ نماز ، روزہ ،حج ،زکوٰۃ اور جہاد و غیرہ ہیں چنانچہ نماز کے بارے میں سورئہ نسآء، آیت :۱۰۳ میں ارشادِ الٰہی ہے :
[1] سورۃ فاطر :۱۵ ۔