کتاب: 477 سوال و جواب برائے نکاح و طلاق - صفحہ 92
79۔جبراً کی گئی شادی کا حکم۔ اگر وہ اس شادی پر رضا مند نہیں ہے تو اس کا معاملہ عدالت میں پیش کیا جائے،پھر اس نکاح کےباقی رکھنے یا فسخ کرنے کا فیصلہ ہوجائے۔(اللجنة الدائمة:7289) 80۔نکاح میں عورت کی رضا مندی شرط ہے۔ سوال:لڑکی کی شادی کے متعلق اس کی ذاتی رائے لینے کے حوالے سے شرعی حکم کیا ہے؟اگر وہ انکار کرتی ہے تو کیا باپ کی نافرمان سمجھی جائے گی؟ عورت جس سے بھی شادی کرنا چاہے اس کی موافقت حاصل کرنا ضروری ہے،خواہ عورت کنواری ہو یا بیوہ،پھر اگر وہ کسی آدمی سے شادی کرنے سے انکار کرتی ہے تو باپ کی نافرمان نہیں سمجھی جائے گی،کیونکہ یہ اس کا حق ہے۔ (اللجنة الدائمة:18254) 81۔بیٹے کی رضا مندی کے بغیر اس کا نکاح کرنا۔ باپ کا اپنے عاقل وبالغ بیٹے کا نکاح ایسی عورت سے کرناجسے وہ پسند نہیں کرتا،درست نہیں ہے،یہ نکاح منعقد نہیں ہوگا،کیونکہ صحت ِ نکاح کی ایک شرط کم ہے،یعنی رضا مندی۔اور نکاح کاایک رکن بھی مفقود ہے اور وہ ہے بیٹے کا قبول کرنا،تودراصل یہ نکاح منعقد ہی نہیں ہوگا کیونکہ یہ معدوم کے حکم میں ہے،لہذا طلاق کی بھی ضرورت نہیں ہے۔(اللجنة الدائمة:19049)