کتاب: 477 سوال و جواب برائے نکاح و طلاق - صفحہ 54
اور دوسری بات کی دلیل یہ ہے:
((وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ إِلَّا مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ ۖ كِتَابَ اللّٰهِ عَلَيْكُمْ ۚ وَأُحِلَّ لَكُم مَّا وَرَاءَ ذَٰلِكُمْ أَن تَبْتَغُوا بِأَمْوَالِكُم مُّحْصِنِينَ غَيْرَ مُسَافِحِينَ ۚ فَمَا اسْتَمْتَعْتُم بِهِ مِنْهُنَّ فَآتُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ فَرِيضَةً ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا تَرَاضَيْتُم بِهِ مِن بَعْدِ الْفَرِيضَةِ ۚ إِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلِيمًا حَكِيمًا)) (لنساء:24)
’’اور خاوندوالی عورتیں(بھی حرام کی گئی ہیں)مگر وہ(لونڈیاں)جن کے مالک تمھارے دائیں ہاتھ ہوں،یہ تم پر اللہ کا لکھا ہوا ہے۔اور تمھارے لیے حلال کی گئی ہیں جو ان کے سوا ہیں کہ اپنے مالوں کے بدلے طلب کرو، اس حال میں کہ نکاح میں لانے والےہو،نہ کہ بد کاری کرنے والے، پھر وہ جن سے تم نے ان عورتوں میں سے فائدہ اٹھایا،پس انھیں ان کے مہر دو،جو مقرر شدہ ہوں اور تم پر اس میں کوئی گناہ نہیں جس پرتم مقرر کر لینے کے بعد آپس میں راضی ہو جاؤ بے شک اللہ ہمیشہ سے سب کچھ جاننے والا، کمال حکمت والا ہے۔‘‘
نیز فرمان باری تعالیٰ ہے:
((الْيَوْمَ أُحِلَّ لَكُمُ الطَّيِّبَاتُ ۖ وَطَعَامُ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ حِلٌّ لَّكُمْ وَطَعَامُكُمْ حِلٌّ لَّهُمْ ۖ وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ الْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ مِن قَبْلِكُمْ إِذَا آتَيْتُمُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ مُحْصِنِينَ غَيْرَ مُسَافِحِينَ وَ