کتاب: 477 سوال و جواب برائے نکاح و طلاق - صفحہ 47
9۔لڑکی کا اپنے منگیتر کے ساتھ بیٹھنا اور گھر سے باہرجانا:
لڑکی اپنے منگیتر کی نسبت اجنبی عورت ہے،وہ اس کے لیے حلال نہیں، اور وہ اس کے لیے ایسے ہی ہے جیسے دوسرے غیر مرد،چنانچہ آدمی کے لیے جائز نہیں کہ عقد نکاح سے قبل اس کے ساتھ تنہائی میں بیٹھےیا ٹیلی فون پر مخاطب ہو یا کسی اور چیز کے ذریعے اس سے کلام کرے۔
کیونکہ جیسا کہ میں نے کہا وہ اس کے لیے اجنبی عورت ہے، منگیتر ہو یا کوئی اور مرد اس کے لیے برابر ہے، کچھ لوگ اس مسئلہ(منگیتر سے بات چیت)میں کوتاہی کرتے ہیں،بسا اوقات لڑکی تنہا اس کے گھر سے باہر چلی جاتی ہے،یہ حرام ہے،حلال نہیں ہے،اگر آدمی ایسا کرنا چاہتا ہے تو جلدی شادی کرلے۔ (ابن عثيمين :نور علي الدرب ،:6)
10۔لڑکی کا اپنے منگیتر سے مصافحہ کرنا۔
عورت کے لیے جائز نہیں کہ اپنے منگیتر سے مصافحہ کرے،کیونکہ وہ اس کے لیے اجنبی ہے،اسی طرح مرد کے لیے بھی جائز نہیں کہ اس سے خلوت کرے، اور نہ ہی ٹیلی فون پر اس سے باتیں کرنا،درست ہے،ضرورت کے پیش نظر صرف اس کی طرف دیکھنے کی گنجائش ہے،کیونکہ جب لڑکا اپنی منگیتر کو اور وہ اسے دیکھ لیتی ہے تو وہ زیادہ امیداور توقع ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ ان دونوں کو اکٹھا فرما دے۔(ابن عثيمين :نور علي الدرب ،ص:9)
11۔آدمی کے اپنی منگیتر کے ساتھ کھانا کھانے کا حکم:
یہ ناجائز ہے،کیونکہ یہ اس کے ساتھ بیٹھنے اور باتیں کرنے کا موجب ہے اس