کتاب: 477 سوال و جواب برائے نکاح و طلاق - صفحہ 46
بعد میں آدمی کو وہ خوبصورتی نظر نہ آئی جو اس وقت تھی تو وہ ایسا بے رغبت ہوگا کہ جدائی کا اندیشہ ہے،یہ خیال رکھنا ضروری ہے،کیونکہ منگیتر کی نظر اورخاوند کی نظر میں یقیناً فرق ہوتا ہے،خاونداس کا مالک ہے اور اس کا حصول باوثوق طریقہ سے ہوچکا ہے۔
اس لیے میں کہتا ہوں کہ جب آدمی کسی عورت سے نکاح کا آرزومند ہو تو شوق ِنکاح کی خاطر اس کے چہرے،ہتھیلیوں ،سربال اور قدم دیکھ سکتا ہے،لیکن شرط ہے کہ خلوت نہ ہو،اور عورت کے ساتھ محرم کا ہونا لازم ہے کیونکہ اجنبی عورت سے خلوت حرام ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
((لَا يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِاِمْرَأَةٍ إِلَّا مَعَ ذِي مَحْرَمٍ)) [1]
’’کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ ہر گز تنہا نہ ہومگر محرم کے ساتھ۔‘‘
(ابن عثيمين :نور علي الدرب ،ص:6)
8۔لڑکی کا اپنے منگیتر کے باپ سے مصافحہ کرنا:
یہ جائز نہیں کہ لڑکی اپنے منگیتر کے باپ کے سامنے بےحجاب ہو،کیونکہ وہ عقدِنکاح کے بعد ہی اس کا محرم بنے گا،البتہ منگیتر کے سامنے بے حجاب ہونے میں کوئی مضائقہ نہیں،لیکن بغیر خلوت وشہوت کے۔اورنہ ہی ازراہِ تلذذ اس کی طرف دیکھنا درست ہے،منگیتر کے سامنے اس کا بے حجاب ہونا محض جانکاری کے لیے ہے،پھر اگر دونوں طرف سے رغبت وشوق ظاہر ہوتاہے تو عقدِنکاح ہوجائے گا ،وگرنہ دونوں اپنے اپنے باپ کے گھر میں رہیں گے۔
(ابن عثيمين :نور علي الدرب ،ص:10)
[1] ۔متفق عليه :صحيح البخاري (5233) ،صحيح مسلم(1341)