کتاب: 477 سوال و جواب برائے نکاح و طلاق - صفحہ 43
ادائیگی نماز میں سستی وکاہلی اور شراب پینے میں مشہور ومعروف ہوں،اللہ کی پناہ! رہے وہ لوگ جو سرے سے نماز پڑھتے ہی نہیں وہ کافر ہیں،ان کے لیے مومنہ عورتیں حلال نہیں،اور نہ ہی وہ ان کے لیے حلال ہیں۔زیادہ ضروری یہ ہے کہ عورت دین واخلاق پر توجہ کرے،رہا اونچا خاندان!اگرمل جائے تو بہتر ہے،کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إذا أتاكم مَن تَرْضون دينَه وخلقَه فأَنْكِحوه))[1] ’’جب تمہارے پاس وہ شخص آئے جس کے دین اور اخلاق کو تم پسند کرتے ہوتو اس سے نکاح کردو۔‘‘ 4۔نوجوان لڑکے اور لڑکی کے درمیان تبادلہ محبت کاشرعی طریقہ۔ اس میں شرعی طریقہ یہ ہے کہ انسان کے دل میں جب کسی ایسی عورت سے محبت جانگیزیں ہوجائے جو بغیر خاوند کے ہے تو اس کے گھر والوں کے سامنے نکاح کی خواہش ظاہر کرے،پھر اس سے نکاح صحیح کرلے، اس طرح وہ شرعی سلامتی والے راستے پر چلے گا،اس دوران یہ جائز نہیں کہ عقدِ نکاح سے قبل تنہائی میں وہ اسے ملے،یہ بھی ناروا ہے کہ تحریر یا تکلم کے ذریعے محبت،خوشامد اور لذت پرستی کے پیغامات کا تبادلہ کرے،کیونکہ نکاح کے داعیہ کے پیشِ نظر جب وہ ضرورت محسوس کرے تو محض دیکھنا ہی جائ ہے،رہے پیغامات ،خطوط اور ٹیلی فون پر گفتگو تو یہ جائز نہیں ،کیونکہ یہ فتنے کا پیش خیمہ ہیں،اور بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ اس کا دل اُس کے ساتھ اور اُس کا دل اس کے ساتھ معلق رہ جاتاہے،حالانکہ شرعی طریقہ نکاح کے ذریعے ان کا ایک دوسرے کو حاصل کرنا ممکن نہیں رہتا۔ (ابن عثيمين :نور علي الدرب،ص:13)
[1] ۔حسن۔سنن الترمذي ،رقم الحديث (1085)