کتاب: 477 سوال و جواب برائے نکاح و طلاق - صفحہ 377
مخلوق کی کوئی اطاعت نہیں،سوتیرے لیے جائز نہیں کہ تو ایسی چیز میں اپنے باپ کی اطاعت کرے جس میں اللہ کی نافرمانی ہو۔(اللجنة الدائمة:6448) 469۔والدین کو کلمہ”یوہ“ کے ساتھ پکارنا۔ مسلمان پر واجب ہے کہ والدین کو مخاطب کرتے ہوئے،بلاتے ہوئے یا بات چیت کے لیے لطف وادب سے پیش آئے،مثلاً کہے:امی جان،ابوجان،والدگرامی،والدہ صاحبہ وغیرہ،اور ایسے ہی الفاظ جن میں احترام ،توقیر اورعظمت کا اظہار ہو،اگر کلمہ ”یوہ“ اس کے ماحول میں غیر شائستہ اور نازیبا سمجھا جاتا ہے تو ماں کو اس کے ساتھ بلانا ناجائز ہے،اور اگر ناشائستہ نہیں تو کوئی حرج نہیں۔(اللجنة الدائمة:6753) 470۔والدین کی نافرمانی سے مُراد۔ والدین کی نافرمانی:انھیں تکلیف پہنچانا ہے،اگرچہ”اُف“ کہہ کریا چہرے پر تیوڑی چڑھا کر ہو اور ان کی نافرمانی کرنا سوائے اس کے کہ وہ بُرائی کا حکم دیں یا اچھائی سے روکیں،پھر ان کی اطاعت نہیں ہوگی،چاہے مخالفت سے تکلیف ہی ہو،صرف اس چیز کو والدین کی نافرمانی نہیں کہا جائے گا،کیونکہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت یقیناً زیادہ حق رکھتی ہے۔(اللجنة الدائمة:9402) 471۔والدہ کو اس کا نام لے کرپکارنا۔ آدمی پر واجب ہے کہ اپنے والدین سے نیک سلوک کرے اور ان کے ساتھ اچھے طریقے سےرہے،اللہ تعالیٰ نے ان دونوں کےساتھ احسان کا حکم دیاہے: