کتاب: 477 سوال و جواب برائے نکاح و طلاق - صفحہ 362
تو تیرے بھائی کو باپ کی وراثت سے کچھ نہیں ملے گا، نہ ہی اس کی اولاد اپنے دادا کی وارث بنے گی، کیونکہ وہ چچاؤں کی وجہ سے محروم ہو جائے گی۔ (اللجنة الدائمة:6514) 453۔ایک آدمی حاملہ بیوی اور دو بیٹیاں اور دو بیٹے چھوڑ کر فوت ہوگیا۔ اگر ان کے ساتھ کوئی اور وارث نہ ہوتو وراثت کی تقسیم یوں ہوگی: بیوی کو آٹھواں حصہ ملے گا،حمل کے لیے دو بیٹوں کی وراثت موقوف کردی جائے گی،باقی ترکہ ان دوبیٹوں اور دوسرے مذکورہ ورثاء پر تقسیم کیا جائے گا اور وہ ہیں دوبیٹے اور بیٹیاں ،مذکر کو دو مؤنثوں کے برابر ملے گا،پھر جب عورت بچہ جنم دے گی تو دیکھا جائے گا کہ جو موقوف کیاگیا تھا،اگر حمل کے حصے سے زائد ہے تو دوسرے ورثاء کے حصے سے لیاجائےگا،جو حمل کے لیے باقی رکھا جائے گا۔(ابن عثيمين :نور علي الدرب،ص:255/24)