کتاب: 477 سوال و جواب برائے نکاح و طلاق - صفحہ 326
اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے صلہ رحمی واجب قرار دی ہے۔فرمایا:
((وَاعْبُدُوا اللّٰهَ وَلَا تُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا ۖ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا وَبِذِي الْقُرْبَىٰ)) (النساء:36)
”اور اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ بناؤ اور ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرو اور قرابت والے کے ساتھ۔“
اور حدیث پاک میں ہے:
((مَنْ فَرَّقَ بَيْنَ وَالِدَةٍ وَوَلَدِهَا ، فَرَّقَ اللّٰهُ بَيْنَهُ وَبَيْنَ أَحِبَّتِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ))[1]
”جس نے ماں اور اس کے بچے کے درمیان جدائی ڈالی اللہ تعالیٰ روز قیامت اس کے اور اس کے پیاروں کے درمیان جدائی ڈال دیں گے۔“(اللجنة الدائمة:21102)
[1] حسن ،سنن الترمذي ،رقم الحديث (1566)