کتاب: 477 سوال و جواب برائے نکاح و طلاق - صفحہ 251
ہے،نہ اس سے ظہار کا کفارہ لازم آئے گا، کیونکہ وہ لڑکی ابھی تک اس کی بیوی نہیں بنی تھی،البتہ اس پر قسم کا کفارہ ضرورآئے گا۔فرمان باری تعالیٰ ہے: ((يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُحَرِّمُوا طَيِّبَاتِ مَا أَحَلَّ اللّٰهُ لَكُمْ وَلَا تَعْتَدُوا ۚ إِنَّ اللّٰهَ لَا يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَ وَكُلُوا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللّٰهُ حَلَالًا طَيِّبًا ۚ وَاتَّقُوا اللّٰهَ الَّذِي أَنتُم بِهِ مُؤْمِنُونَ لَا يُؤَاخِذُكُمُ اللّٰهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمَانِكُمْ وَلَـٰكِن يُؤَاخِذُكُم بِمَا عَقَّدتُّمُ الْأَيْمَانَ ۖ فَكَفَّارَتُهُ إِطْعَامُ عَشَرَةِ مَسَاكِينَ مِنْ أَوْسَطِ مَا تُطْعِمُونَ أَهْلِيكُمْ أَوْ كِسْوَتُهُمْ أَوْ تَحْرِيرُ رَقَبَةٍ ۖ فَمَن لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ ۚ ذَٰلِكَ كَفَّارَةُ أَيْمَانِكُمْ إِذَا حَلَفْتُمْ ۚ وَاحْفَظُوا أَيْمَانَكُمْ ۚ)) (المائدة:87تا89) ”اے لوگو جو ایمان لائے ہو! وہ پاکیزہ چیزیں حرام مت ٹھہراؤ جو اللہ نے تمھارے لیے حلال کی ہیں اور حد سے نہ بڑھو ،بے شک اللہ حد سے بڑھنے والوں سے محبت نہیں کرتا۔اور اللہ نے تمھیں جو کچھ دیا ہے اس میں سے حلال ، طیب کھاؤ اور اس اللہ سے ڈرو جس پر تم ایمان رکھنے والے ہو۔ اللہ تم سے تمھاری قسموں میں لغو پر مؤاخذہ نہیں کرتا اور لیکن تم سے اس پر مؤاخذہ کرتا ہے جو تم نے پختہ ارادے سے قسمیں کھائیں تو اس کا کفارہ دس مسکینوں کا کوکھانا کھلانادرمیانے درجے کا، جو تم اپنے گھروالوں کو کھلاتے ہو، یا انھیں کپڑے پہنانا، یا گردن آزاد کرنا،پھر جو نہ پائے تو تین دن