کتاب: 477 سوال و جواب برائے نکاح و طلاق - صفحہ 197
209۔ایسی عورت جس کا خاوند اس پرغیرت کھاتاہے،جو شک کی حد تک پہنچ جاتی ہے۔ اصل یہ ہے کہ مسلمان عورت میں عدالت اور پاکیزگی ہے،مسلمان عورت کے خاوند کے لیے جائز نہیں کہ محض شیطانی نفسانی حربوں یاکسی چغل خور فسادی کی بات سے اپنی بیوی پر شک کرے۔فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ((يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن جَاءَكُمْ فَاسِقٌ بِنَبَإٍ فَتَبَيَّنُوا أَن تُصِيبُوا قَوْمًا بِجَهَالَةٍ فَتُصْبِحُوا عَلَىٰ مَا فَعَلْتُمْ نَادِمِينَ )) (الحجرات:6) ”ا ے لوگو جو ایمان لائے ہو!اگر تمہارے پاس کوئی فاسق کوئی خبر لے کر آئے تو اچھی طرح تحقیق کرلو،ایسا نہ ہو کہ تم کسی قوم کو لا علمی کی وجہ سے نقصان پہنچادو،پھر جو تم نے کیا اس پر پشیمان ہوجاؤ۔“ اورایسی مسلمان عورت پر لازم ہے جس کے خاوند کو ایسا نفسیاتی مرض ہے کہ صبر سے کام لے جب تک وہ اپنی سچائی اور پاکدامنی کو جانتی ہے،اس کے خاوند کے نفسیاتی خیالات اسے نقصان نہیں دیں گے،کیونکہ بسا اوقات یہ تصورات نفسیاتی مرض کی وجہ سے جنم لیتے ہیں اور اللہ کے حکم سے ختم بھی ہوجاتے ہیں۔(الفوزان:المنتقيٰ:210) 210۔آیت:﴿وَإِنْ خِفْتُمْ ..... ﴾ کی تفسیر اور یتیم لڑکیوں کا عورتوں سے تعلق اورآیت میں دونوں کے ذکر کی مناسبت۔ یہ آیت اس وقت نازل ہوئی جب لوگ یتیم لڑکیوں سے انصاف نہیں کرتے تھے،بلکہ آدمی یتیم لڑکی کو روک لیتا تھا،یا تو اپنے بیٹے کے لیے اگر خود اس